بے طرح چھت سے بندھی یہ تو مجھے شکل کچھ آج
چوڑی چکلی بہت اور لمبی تڑی مینہ کی لگی
ایسی چوڑی چکلی زمین اور بھاری بھرکم پہاڑوں نے جس بات سے منہ چھپایا . . . ایک مشت خاک سے کیونکر ممکن تھا.
( ۱۹۱۲ ، سی پارۂ دل ، ۱ : ۳ )
آفتاب پھول تھا ، گورا چٹا کشمیری جس کی شربتی آنکھیں براؤن بال اور بڑی چوڑی چکلی کاٹھی تھی.
( ۱۹۸۱ ، راجہ گدھ ، ۴۶ )