میر کی بات پہ ہر وقت یہ جھن٘جھلایا نہ کر
سڑی ہے خبطی ہے ، وہ شیفتہ ہے مجنوں ہے
بیوی- ہم کیوں سِڑن ہونے لگے ، سِڑی تم ، سڑی تمہاری بیگم صاحب۔
(۱۹۰۰، ذاتِ شریف ، ۱۳۲)۔
میں سِڑی مشہور ہوں ذرا بھی کام میری مرضی کے خلاف ہو تو مجھے بڑا قلق ہوتا ہے .
(۱۹۸۲ ، غلام عباس ، زندگی نقاب چہرے ، ۳۶۵)۔