( تاریخی ا ُصول پر )

تقرباََ ۶ نتائج (۰سیکنڈ )
  1. اُرْدُو

    ۱. لشکر ، سپاہ ، فوج.
    ۲. لشکر گاہ ، چھاؤنی ، کپمو
    ۳. بازار ، صدر بازار ، بڑا بازار
     

  2. اُرْدُو

    ۴. برصغیر پاک و ہنود کے اکثر علاقوں میں بولی اور سمجھی جانے والی زبان جس کے لغات میں پرا کرت نیز پر اکرت دیسی لفطوں کے ساتھ ساتھ عربی فارسی ترکی اور کچھ یورپی زبانوں کے الفاظ بھی شامل ہیں اور جس کی قواعد میں عہد بعہد تصرفات اور مقامی اختلافات کے باوجود کے الفاظ بھی شامل ہیں اور جس کی قواعد میں عہس بعہد تصرفات اور مقامی اختلافات کے باوجود آریائی اثر غالب ہے ( ابتداًء ہندوی یا ہندی کے نام سے متعرف رہی ابتدا یا آغاز کے بارے میں مختلف نظریات ہیں : بعض لوگ سورسینی اپ بھرنش کی جدید ترقی یا فتہ یا ترمیم شدہ شکل بتاتے ہیں ، جس نے عہد غزنوی کے لگ بھگ نیا روپ نکالنا شروع کیا اور جو تقریباً چودھویں صدی سے ضبط تحریر میں آئی منظوم اردو کو ریختہ کہتے تھے دہلی کے محاورے کے مستند ہونے کی سندقلعہ معلیٰ کی زبان ہوئی ؛ اس بنا پر زبان ''اردو ے معلیٰ '' کہلائی جو کثرت استعمال سے اردو ہو گئی . بعض مغربی مصنفوں ، نے اسے ''مورز'' کہلائی جو کثرت استعمال سے اردو ہو گئی ،بعض مغربی مصنفوں ، نے اسے ''مورز'' کا نام بھی دیا جدید ہندی سے عربی فارسی الفاط کی فراوانی تدبھو کے رجحان اور عربی رسم الحظ کی بنا پر متمیز ؛ عربی رسم الخط میں لکھی جاتی ہے جس میں اردو کی مخصوص آوازوں کے لیے اضافے کر لیے گئے ہیں کئی سو سال کا ادبی اور علمی ذخیرہ اس مین موجود ہے ، خصوصاً پیسوی صدی مین جدید علوم و فنون کی بکثرت کتابیں اس میں تصنیف و تالیف اور ترجمہ ہوئیں اور بے شمار علمی اصطلاصات وضع ہوئیں ؛ اس طرح یہ اعلیٰ تعلیم کے مختلف درجات میں انگریزی کی جگہ تعلیم و تدریس کی زبان بن گئی ۱۸۳۵ ء سے فارسی کی جگہ برصغیر کے دفتروں میں رائج ہوئی بیسویں صدی کے آغاز سے کچھ پہلے اردو ہندی کا قضیہ شروع ہوا اور ایک نئیئ زبان ہندی بنائی گئی برصغیر پاک و ہند کی سیاسی جدوجہد آزادی میں اردو کا بڑا حصہ ہے )
     

  3. اُرْدُو

    ۱. لشکر ، سپاہ ، فوج.
    ۲. لشکر گاہ ، چھاؤنی ، کپمو
    ۳. بازار ، صدر بازار ، بڑا بازار
     

  4. اُرْدُو

    ۴. برصغیر پاک و ہنود کے اکثر علاقوں میں بولی اور سمجھی جانے والی زبان جس کے لغات میں پرا کرت نیز پر اکرت دیسی لفطوں کے ساتھ ساتھ عربی فارسی ترکی اور کچھ یورپی زبانوں کے الفاظ بھی شامل ہیں اور جس کی قواعد میں عہد بعہد تصرفات اور مقامی اختلافات کے باوجود کے الفاظ بھی شامل ہیں اور جس کی قواعد میں عہس بعہد تصرفات اور مقامی اختلافات کے باوجود آریائی اثر غالب ہے ( ابتداًء ہندوی یا ہندی کے نام سے متعرف رہی ابتدا یا آغاز کے بارے میں مختلف نظریات ہیں : بعض لوگ سورسینی اپ بھرنش کی جدید ترقی یا فتہ یا ترمیم شدہ شکل بتاتے ہیں ، جس نے عہد غزنوی کے لگ بھگ نیا روپ نکالنا شروع کیا اور جو تقریباً چودھویں صدی سے ضبط تحریر میں آئی منظوم اردو کو ریختہ کہتے تھے دہلی کے محاورے کے مستند ہونے کی سندقلعہ معلیٰ کی زبان ہوئی ؛ اس بنا پر زبان ''اردو ے معلیٰ '' کہلائی جو کثرت استعمال سے اردو ہو گئی . بعض مغربی مصنفوں ، نے اسے ''مورز'' کہلائی جو کثرت استعمال سے اردو ہو گئی ،بعض مغربی مصنفوں ، نے اسے ''مورز'' کا نام بھی دیا جدید ہندی سے عربی فارسی الفاط کی فراوانی تدبھو کے رجحان اور عربی رسم الحظ کی بنا پر متمیز ؛ عربی رسم الخط میں لکھی جاتی ہے جس میں اردو کی مخصوص آوازوں کے لیے اضافے کر لیے گئے ہیں کئی سو سال کا ادبی اور علمی ذخیرہ اس مین موجود ہے ، خصوصاً پیسوی صدی مین جدید علوم و فنون کی بکثرت کتابیں اس میں تصنیف و تالیف اور ترجمہ ہوئیں اور بے شمار علمی اصطلاصات وضع ہوئیں ؛ اس طرح یہ اعلیٰ تعلیم کے مختلف درجات میں انگریزی کی جگہ تعلیم و تدریس کی زبان بن گئی ۱۸۳۵ ء سے فارسی کی جگہ برصغیر کے دفتروں میں رائج ہوئی بیسویں صدی کے آغاز سے کچھ پہلے اردو ہندی کا قضیہ شروع ہوا اور ایک نئیئ زبان ہندی بنائی گئی برصغیر پاک و ہند کی سیاسی جدوجہد آزادی میں اردو کا بڑا حصہ ہے )
     

  5. اُرْدُو بازار

    (i) چھاونی کا بازار.
    (ii) دہلی میں قلعے کے لاہوری دروازے کے سامنے کا بازار ( جو شاہ جہاں کی بڑی بیٹی جہاں آرا نے قائم کیا تھا ؛ اس بازار کی لمبائی پانچ سو گز اور چوڑی چالیس گز تھی ).
     

  6. اُرْدُو پَن

    ( فقرے جملے عبارت یا لہجے وغیرہ میں ) اردو زبان کی خصوصیات ہونا ، اردو ہونا ، اردویت
     

  7. اُرْدُو ے مُعَلّیٰ

    ۱.شستہ اور شیریں زبان (اردو) جو شاہجہاں کے وقت سے بہادر شاہ ظفر کے وقت تک ) دہلی کے قلعہ میں معلی مین بولی جاتی تھی ، ( مجازاً) فصیح و بلیغ اردو
    ۲. شاہی لشکر ؛ چھاونی کا بازار.
     

  8. اُرْدُوانا

    کسی زبان کے لفظ کو تصرف کر کے اُردو بنالینا