( تاریخی ا ُصول پر )


سَر (فت س) امذ  

۱. (i) جسم کا سب سے بالائی حِصّہ ، کھوپڑی نیز گردن سے اُوپر کا پُورا حِصّہ.
(ii) ماتھا ، پیشانی.
(iii) دماغ ، ذہن .
(iv) کھوپڑی کے بال .
(v) کسی شے یا کام کا سب سے اہم حِصّہ .
(vi) ذات ، ہستی ، شخص ، جسم و جان کا مجموعہ .
۲. (i) اِبتدا ، مبدا ، عنوان ، آغاز.
(ii) خاتمہ ، اِختتام ، آخری حد.
(iii) سرا ، کنارہ ، نوک.
(iv) کسی چیز کا بلائی حِصّہ ، چوٹی.
۳. مالک ، آقا ، سردار.
۴. (i) خیال ، دھیان ، دُھن ، سودا .
(ii) قصد ، اِرادہ .
(iii) خواہش ، طلب.
۵. ضرورت کی چیز ، اسباب ، سامان .
۶. (بانک ، بنوٹ ، تیغ زنی ) وہ وار جو سر پر لگایا جائے.
۷. (i) تاش یا گنجفے کا وہ پتّا جو کِھلاڑی اس لیے چلتا ہے کہ دوسرے کھلاڑی (نمبر وار) اپنا اپنا پتّا کھیل سکیں.
(ii) مرتبے میں بڑھ کر پتّا جیسے اکّا ، بادشاہ ، ببیا.
(ماخوذ : فرہنگِ آصفیہ ؛ نوراللغات).
۸. زور ، قوّت ، طاقت.
(ماخوذ : فرہنگِ آصفیہ).
۹. (پارچہ بافی) تانی کے کُھون٘ٹے جن پر تانی تنی جاتی ہے.
( ا پ و ، ۲ : ۷۶).
۱۰. (سوز خوانی) صاحب بستہ ، وہ شخص جو سوز خوانوں کا سردار ہو.
(نوراللغات).
۱۱. (i) فی کس.
(ii) گھوڑے کی تعداد کے ساتھ بمعنی عدد.
۱۲. (ریاضی) کسی الجبرائی اظہار کے سامنے تحریر کِیا ہوا کوئی عدد یا دوسرا معلوم عامل.
۱۳. (شاعری) چاربیتہ کا مطلع .