کریں قتل ان سبھ کوں اک رات میں
فجر لک نکو جیوے اوس ساتھ میں
روتے پھرتے ہیں ساری ساری رات
اب یہی روزگار ہے اپنا
رات کے وقت سے پیے ساتھ رقیب کو لیے
آئیے وہ یاں خدا کرے پرںہ کرے خدا کہ یوں
رات کی سیاہی پھیلی اور لشکر اپنی اپنی پناہ گاہوں میں چلے گئے .
(۱۹۸۵، روشنی ، ۳۷)