میں اپنا جان و دل قربان کروں اوس پر سیتی ناجی جسے دیکھیں سیں ہوئے عید ، رمضانی ہے یہ لڑکا
۲، بُھوکوں مارا ، فاقہ زدہ ، عام اور حقیر آدمی
( ماخوذ : جامع اللغات ؛ فرہنگ آصفیہ ؛ فیروز اللغات ) .
سب سے تیز تمبا کو رمضانی کہلاتا تھا ، رمضان میں حُقے کے رسیا اسی سے یا جماعت روزہ اِفطار کرتے .
(۱۹۷۶، زرگزشت ، ۱۲۲)