جیؤ جیؤ سب کہیں پیؤ نہ ، کہے کوئی
جیؤ کا جیؤ پیؤ کر جانے ہوئی ستی سُوئی
جن کی بوئی سے سب شہر معطّر ہو گیا ہے .
(۱۷۴۶ ؟ ، قِصّۂ مہر افروز و دلبر ، ۱۷۱)
دریا وہ ہے جو سب سال جاری رہے .
(۱۸۹۷ ، تاریخِ ہندوستان ، ۵ : ۷۸۹)
یہ تو قدرت کے پروگرام ہیں اور قرآنِ کریم نے یہ سب معاملے صاف کر دئیے ہیں.
(۱۹۷۳ ، جہانِ دانش ، ۵۸)