مظلوموں ، بے کسوں کو مظالم سے بچاتے ہیں ۔
(۱۸۸۷ ، خیابان آفرینش ، ۲۱) ۔
آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم اس وقت قریش کے مظالم کی بنا پر چھپے رہتے تھے ۔
(۱۹۱۴ ، سیرۃ النبیؐ ، ۲ : ۱۳) ۔
پچاسویں خط میں سرہند پر سکھوں کے مظالم اور اس کی تباہی و ویرانی کا ذکر حضرت میر اسد اﷲ کے واسطے امداد کی درخواست کے سلسلے میں آتا ہے ۔
(۱۹۶۹ ، مقالات حافظ محمود شیرانی ، ۸۶) ۔
وہ بیٹے کو غاصب چچا کے خلاف برابر اُبھارتی رہی کہ اسے باپ پر ہونے والے مظالم کا بدلہ ست سے لینا ہے ۔
(۱۹۹۰ ، بھولی بسری کہانیاں (مصر) ، ۱ : ۲۴۴) ۔