جب تے سفر پی نے کیا تب تے غریب آوارہ ہوں
پی بیگ آنا کریں یا مجکو لیں بلوائے کر
خوش کہی مجھ کہو میراں جی عشق بڑا یا بودہ
پیر کہیں میں آ کہوں بیان دھرنا اس میں سودہ
جاتے نہیں اٹھائے یہ شور ہر سحر کے
یا اب چمن میں بلبل ہم ہی رہیں گے یا ُتو
اُس گلی میں صبا کو بھیجا ہے
یاتو آتی ہے یا نہیں آتی
ان میں سے کوئی دل کی تباہی کا سبب ہے
یا ُحسن ہو یا عشق ہو یا آپ ہوں یا میں