۱۔ جنگلی جانور جو آدمیوں سے بھاگ جائے ، جو انسانوں سے مانوس نہ ہو ۔
مجنوں سو میرا نام ہے وحشی توں مج سوں رام ہیں
اس مکھ الکھ مجھ دام ہیں یک بیچ میں گل باہیا
(۱۶۱۱ ، قلی قطب شاہ ، ک ، ۲ : ۴) ۔
جنگل کے جناور کو وحشی کہتے
جناور جو کوئی ہے جنگل میں رہتے
(۱۶۸۲ ، مثنوی رضوان شاہ و روح افزا ، ۲۵) ۔
آہوئے دل کہ وحشی ِصحرائے عقل تھا
تجھ زلف کا شکار ہوا کیا بجا ہوا
(۱۷۳۹ ، کلیات سراج ، ۱۴۲) ۔
جب کبھی کچھ حال یاد آتا تو ہرنوں اور وحشیوں کو حسب حال اپنی غزلیں سناتا تھا ۔
(۱۸۶۲ ، خط تقدیر ، ۱۰۲) ۔
طائر بھی دم تشنہ دہانی نہیں پیتے
وحشی کبھی واں آن کے پانی نہیں پیتے
(۱۸۷۴ ، انیس ، مراثی ، ۱ : ۲۷) ۔
جن باتوں کو متقدمین یہ جانتے تھے کہ ان سے انسان ۔۔۔۔۔ فرشتہ ہوتا ہے وہ حقیقت میں ان کو ۔۔۔۔۔ وحشی جانور بناتی تھیں ۔
(۱۹۱۰ ، مولوی ذکاء اللہ ، اُردو کا بہترین انشائی ادب ، ۸۰) ۔
اس کی گھاٹیوں میں وحشی درندے اور کالے سانپ ہیں ۔
(۱۹۴۲ ، کتاب الہند (ترجمہ) ، ۲ : ۲۵۶) ۔
۲۔ (i) صحرائی ، جنگلی ، جنگل کا باسی ۔
جتے وحشیاں جو اتھے خاص و عام
دئے باگ کی چھوڑ خدمت تمام
(۱۶۳۹ ، طوطی نامہ ، غواصی ، ۹۳) ۔
آوارہ جا بجا مجھے پھرنے دو دوستو
وحشی ہوں کام کچھ نہیں گھر بار سے مجھے
(۱۸۰۹ ، جرأت ، ک ، ۱۸۰) ۔
(ii) بھڑکنے والا ، گھبرانے والا ، ایک حال پر نہ رہنے والا
(نوراللغات) ۔
۳۔ (i) اجنبی ، غیر مانوس ۔
ایسے وحشی کہاں ہیں اے خوباں
میرؔ کو تم عبث اداس کیا
(۱۸۱۰ ، میر ، ک ، ۱۱۷) ۔
وہ وحشی اور نامانوس الفاظ کے استعمال کو نا پسند کرتے تھے ۔
(۲۰۰۰ ، مشرقی شعریات اور اُردو تنقید کی روایت ، ۳۵) ۔
(ii) دیوانہ ، سودائی ، خبطی ۔
دل وحشی کو خواہش ہے تمہارے درپہ آنے کی
دوانا ہے ولیکن بات کہتا ہے ٹھکانے کی
(۱۸۰۹ ، جرأت ، د ، ۵۱۸) ۔
(iii) جو پالتو نہ ہو (کوئی جانور) ۔
سگ وحشی ہوتا اگرچہ دلیر
اور اڑ رہتا دیکھ چنگ و بازوئے شیر
(۱۶۴۹ ، خاور نامہ ، ۴۶۶) ۔
۴۔ غیر مہذب ، غیر متمدن ، ناتراشیدہ ؛ اجڈ ، ان گھڑ ، بدسلیقہ ۔
محنت وہ چیز ہے کہ زبردست گینڈے کو مطیع اور وحشی باز کو اہلی بناتی ہے ۔
(۱۸۹۱ ، محاسن الاخلاق ، ۶۰۷) ۔
مردم شماری سے ثابت ہوا ہے کہ جنگلی اور وحشی قومیں چھوڑ کر ہر جگہ عورتوں کا مجموعہ مردوں سے کچھ یوں ہی سا بڑھا ہوا رہتا ہے ۔
(۱۸۹۱ ، ایامیٰ ، ۱ ) ۔
اس نے قرآن کے مضمون کو نہیں بیان کیا بلکہ اس کو لاطینی وحشی زبان میں پریشان کر دیا ہے ۔
(۱۹۱۰ ، یورپ اور قرآن ، ۶) ۔
عقل سلیم ہرگز روا نہیں رکھتی کہ تم ایسے وحشی شوہر کی فرمانبرداری کرو ۔
(۱۹۱۶ ، گرداب حیات ، ۷۶) ۔
جنہیں وحشی جاہل اور غیر متمدن کہا جاتا تھا اس آن بان سے نکلے کہ دنیا متحیر ہوگئی ۔
(۱۹۵۴ ، صحیفہء ادب ، ۱۰۷) ۔
ان مہموں نے سب سے پہلے یورپ کو افریقہ کے وحشی قبائل سے آشنا کیا ۔
(۱۹۸۱ ، مسلمانوں کی جدوجہد آزادی ، ۷۸) ۔
ہم ان وحشیوں کی طرح ہیں جو زندگی میں پہلی بار موٹر کار دیکھتے ہیں؟
(۲۰۰۴ ، وجودی نفسیات پر ایک نظر ، ۳۴۳) ۔
۵۔ جو بائیں طرف ہو ؛ بایاں ، بیرونی نیز اُلٹا ، پٹ (چت کی ضد) نیز (طب) وہ رخ جو جسم کے درمیانی خط سے دور ہو ۔
کتف کی ہڈی وحشی کی طرف سے باہر کی طرف سے باریک ہوتی ہے ۔
(۱۸۷۷ ، عجائب المخلوقات (ترجمہ) ، ۴۵۹) ۔
عرق النساء جانب وحشی میں پیچھے کی طرف ہوتی ہے ۔
(۱۹۴۷ ، جراحیات زہراوی ، ۱۸۲) ۔
۶۔ (کتابت) آڑا قط لگے قلم کے دو پلوں میں سے ایک پلہ ، میدان قلم کی بائیں نوک ، بایاں رخ جو بیچ کے شگاف کی وجہ سے دوحصوں میں بٹا ہوتا ہے ، دائیں پرے کو انسی اور بائیں پرے کو وحشی کہتے ہیں بائیں کو خفی بھی کہتے ہیں اور اس سے باریک حصے حرف کے لکھے جاتے ہیں ۔
قلم کی دہنی زبان کو انسی کہتے ہیں اور بائیں زبان کو وحشی اور انسی کو بہ نسبت وحشی کے نرم رکھنا چاہیئے ۔
(۱۸۴۵ ، مجمع الفنون (ترجمہ) ، ۱۱۷) ۔
شگاف کے سبب سے قلم میں دوپرے ہو جاتے ہیں اول انسی ۔۔۔۔۔ دوسرے وحشی ، قلم کے اس پلے کی نوک جو نیچے ہوتی ہے اور کاغذ کو جب چھوتی ہے کہ جس دم قلم پورا لگاؤ ۔
(۱۸۷۲ ، عطر مجموعہ ، ۱ : ۲۰۴) ۔
خط نسخ ، ثلث اور رقاع کے لیے یہ ضابطہ مقرر ہو گیا ہے کہ وحشی حصہ انسی سے دگنا چوڑا ہو ۔
(۱۹۷۸ ، اردو دائرۂ معارف اسلامیہ ، ۱۶ ، ۲ : ۳۸۳) ۔
ع
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .