عامر ابن عبد قیس کا قول کہ اگر حجاب اُٹھ جائے تو بھی میرے یقین میں اضافہ نہیں ہوگا ’’سراج‘‘ کا قول ہے کہ یقین مکاشفے سے پیدا ہوتا ہے ۔
(۱۹۸۴ ، یوسف سلیم چشتی ، تاریخ تصوف ، ۳۳۸)
(تصوف) خدا کی ذات پر ایسا کامل یقین گویا سالک خود خدا کو دیکھ اور محسوس کررہا ہو ۔
یقین : اس سے مراد یکتا اور یکرنگ ہونا حق کے ساتھ اور غیریت کو بالکل اوٹھا دینا اور بقا باﷲ حاصل کر کے تمام مراتب اور اکوان اور اعیان میں سریان حقیقی سے ساری و طاری ہونا ۔
(مصباح التعرف ، ۲۷۹)
قرآن میں یقین کی تین قسمیں بیان کی گئی ہیں علم الیقین ، عین الیقین اور حق الیقین ۔
(۱۹۸۴ ، یوسف سلیم چشتی ، تاریخ تصوف ، ۳۳۸)
مرگ ، موت ۔
عبادت کرو اپنے رب کی یہاں تک کہ آجائے تم کو یقین اور مراد یقین سے موت ہے ۔
(۱۸۷۳ ، مطلع العجائب (ترجمہ) ، ۳۵)
یقین : قرآن پاک میں موت کے معنوں میں آیا ہے ۔
(۱۹۸۴ ، اسلامی انسائیکلوپیڈیا ، ۱۴۳۸)
[ ع ]
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .