پانی میں ایسے چھوٹے چھوٹے جانور تیر رہے ہیں ... جو محض آنکھ سے نظر آنے والی چیزوں کے مقابلے میں ہزار گنا چھوٹے تھے.
(۱۹۷۰ زعمائے سائنس ( ترجمہ) ، ۱۰۵ )ٖ
آدمی کو عشق نا زیبا ہے زلف و خال کا
جانور ہوتا قیدی دانے کا اور جال کا
بارش کہاں ہے آہ جو ہے کھیتوں کی جان
پھرتے ہیں جانور بھی نکالے ہوئے زبان