۱. دس اور دس کا مجموعہ، انیس اور ایک، (ہندسوں میں) ۲۰ سورت مزمل مکی ہے بیس آیت کی.
۱۷۹۱ء، ترجمۂ قرآن، شاہ عبدالقادر، ۵۵۱
ایک دفعہ لندن کے شہر میں بیس دقیقے بعد غروب آفتاب کے قوس قزح ابخروں سے بنی تھی اور نظر آتی تھی.
(۱۸۳۳، ستۂ شمسیہ ۵ : ۱۰۴)
ابو قریش بیس ہزار دینار لے کر گھر چلا آیا.
(۱۹۴۳ء، تاریخ الحکما، ۵۵۸)
جو بطحا کے ہیں نامور اور رئیس
وہ شہ کے تصدق سے ہیں اس سے بیس
دیباچے میں محمد شاہی دربار کی جو کیفیت لکھی ہے اس سے بھی لکھنئو کی حالت بیس تھی.
(۱۹۲۸، مرزا حیرت، حیات طیبہ، ۲۷۵)
نواب صاحب نے پوچھا دونوں میں زیادہ حسین کون ہے، کہا، عرض کیا نہ خداوند کہ دونوں بیس ہیں.
(۱۸۸۷ء، جام سرشار، ۲۱)