شیخ فرید الدین ... نے جواب دیا ایک دو تین چار پنج چھ ہفت .
( ۱۲۶۵ ، شیخ فرید الدین ( مقالات شیرانی ، ۱ : ۱۴۰ ) .
اس چار باتاں کا پند ہے .
( ۱۴۹۶ ، میراں جی شمس العشاق ( دکنی ادب کی تاریخ ، ۲۵)) .
کبھیں الوان ہم کھاویں کبھی ٹوکے ملیں روکھے
کبھیں بھاجی کبھیں پالا کبھیں دن چار کے بھوکے
چار جنے چار با بولتے .
( ۱۶۳۵ ، سب رس ، ۲۵۲ ) .
جوں دوست ہے مصطفیٰ خدا کے
یوں یار ہے چار مصطفیٰ کے
جب حضرت صلی اللہ علیہ وسلم چار برس کے ہوئے تو آپ کی والدہ آپ کو مدینے کی طرف لے گئیں .
( ۱۸۸۷ ، خیابان آفرینش ، ۱۷ ) .
چار کا عدد رکھنے والوں کی خصوصیات یہ ہیں کہ ... کامیاب رہتے ہیں .
( ۱۹۸۴ ، جنگ ، کراچی ، ۲۱ ستمبر ، ۴ ) .
برابر اپنا ہے ہر ایک یار سے اخلاص
نہ یہ کہ چار سے نفرت تو چار سے اخلاص
وہ سرا پا ناز ہے ، مجھ سے برا تو کیا کروں
چار نے اچھا کہا جس کو ، وہ اچھا ہو گیا
ہ
[ ا : چار ؛ پ : چَتّار चरवारि س : چتوار चतारि ؛ ف : چار ؛ چہار ] .