مجہ زباں کی تیغ زن٘گ آلُود ہے
جوہر اس کا لک میں سب نابُود ہے
تیغ رن٘گ آلُودہ خنجر کُند ، قاتل خُرد سال
کیا کہوں مقتل میں وقتِ قتل کیا عالم ہوا
میگزین میں بہت سے ہتھیار اور توپیں زن٘گ آلُود ہو گئی ہیں.
(۱۹۳۴ ، بہادر شاہ کا روزنامچہ ،۴۳).
ایک انگوٹھی اب بھی موجود ہے جو کہیں سے بھی زنگ آلُود نہیں.
(۱۹۸۷ ، صحیفہ ، لاہور ، جولائی تا ستمبر ، ۵۴).