اس کے وقائع عمری میں کون کون سی بات قابل یادگار ہے ۔
(۱۸۸۸ ، ابن الوقت ، ۵) ۔
پیدائش سے تا یوم سات حضرت ممدوح بطور وقائع عمری جو کچھ حسب فرمودہ بزرگان خود ۔۔۔۔۔ معلوم ہوسکے ۔
(۱۹۰۲ ، مرآۃ الحقائق ، ۱) ۔
سب سے مقدم کتاب موصوف (کذا) بہ آبحیات جو مولوی محمد حسین پروفیسر عربی کالج (کذا) لاہور کی تصنیف ہے جس میں تمام مشہور اردو شاعروں کی وقایع عمری درج ہے ۔
(۱۹۴۲ ، مقالات حافظ محمود شیرانی ، ۳ : ۳۱) ۔