اگریہ قیدیں اس سختی کے ساتھ نہ ہوتیں تو تمام نسلیں خلط ملط ہو جاتیں ، نجیب الطرفین آدمی چاہتے تو ڈھونڈے نہ ملتا ۔
(۱۸۸۰ ، آب حیات ، ۸) ۔
ان کا خاندان نجیب الطرفین ہے اصل نسل سید ، ایک بال برابر فرق نہیں ۔
(۱۹۱۲ ، یاسمین ، ۵۴) ۔
آل رسول کی بددعا اور وہ نجیب الطرفین سید تھے دیکھو اجاڑ ہوگیا ، ہرطرف ہو کا عالم ہے ۔
(۱۹۶۹ ، افسانہ کردیا ، ۱۲۲) ۔
والدہ کو آنٹی آنٹی کہہ کر پکارتے رہے اور گھر کی دیگر خواتین کو باجی باجی کہہ کر آپ لوگ تو نجیب الطرفین معلوم ہوتے ہیں ۔
(۱۹۹۹ ، آئیڈیل منافق ، ۲۳۳) ۔