نصیب کا لکھا ، نوشتہء تقدیر ، قسمت کا لکھا ؛ (مجازا ً) بد قسمتی ، بُرے نصیب ۔
جو کچھ نصیبوں کا لکھا
مٹتا نہیں ہے ایک تل
(۱۸۳۷ ، مجموعہء ہشت قصہ ، ۱۳) ۔
سخت کم بختی ہوئی یہ بھی نصیبوں کا لکھا
غیر کو خط نامہ بر نے بے خبر دکھلا دیا
(۱۸۵۱ ، مومن ، ک ، ۲۷) ۔
عدو آیا ہے بن کر نامہ بر لکھا نصیبوں کا
کریں گے لے کے خط کیا مدعی سے مدعا سمجھے
(۱۸۵۴ ، ذوق ، د ، ۱۷۶) ۔
زور چلتا نہیں غریبوں کا
پیش آیا لکھا نصیبوں کا
(۱۹۲۴ ، بانگ درا ، ۱۷) ۔
جو نقش بلا ہادی بنتا ہے زمانے میں
میرے ہی نصیبوں کا لکھا نظر آتا ہے
(۱۹۴۷ ، نوائے دل ، ۲۸۰) ۔
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .