ایمان کی ڈالیاں سو بندگی ، ایمان کی بات پرہیز گاری.
(۱۴۲۱ ، بندہ نواز (اردو شہ پارے ، ۳۲ ))
عورت رکھتی پرہیز گار نگاہ
مرد خوب لیں ہے بھی کرتا گناہ
خدا کو قربانی کا گوشت اور خون نہیں پہنچتا بلکہ تمہاری پرہیز گاری تک پہنچتی ہے.
( ۱۹۱۴ ، سیرۃ النبی ، ۲ : ۱۲۴ )