اگر مکاتب ایک قسط کے دینے سے عاجز ہوجائے ... تو حاکم اوس کے عجز کا تین دن تک حکم نہ کرے.
(۱۸۶۷ ، نور الہدایہ ، ۴ : ۲۱)
جب تم ... چھوٹی سی سورت کے مقابلے سے بھی عاجز ہو جاؤ تو پھر سمجھ لو کہ یہ اللہ کا کلام ہے.
(۱۹۳۲ تفسیر القرآن الحکیم ، شبیر احمد عثمانی ، ۷)
ہوئے ہیں جو سردی سے عاجز سبھی
جہنم سے ڈرتا نہیں اب کوئی !
میری زبان بند ہو گئی جواب سے عاجز ہوا.
(۱۸۷۳ ، مطلع العجائب (ترجمہ) ، ۲۲)
فہم و اِدراک ہیں جہاں عاجز
ایک وجدان ہے فقط رہبر
تختہ بیگ چند اول لے کر اس سے لڑا مگر عاجز ہوا.
(۱۸۹۷ ، تاریخِ ہندوستان ، ۵ ، ۲ : ۵۴۹)