ہواے شوق میں دیکھو تو عندلیب چمن
پڑھے ہے کیا سبق بوستان پکار پکار
ہندی جوتشی بھی . . . اپنے جوتش کے گنت سے بچار کر کے پکار پکار کے کہتے تھے کہ دہلی میں یہ دربار ہر گز نہیں ہوگا.
( ۱۹۰۷ ، کرزن نامہ ، ۳۸۲ )
ملک عادل کا ہمزاد اپنی شکستہ قبر پر بیٹھا ہوا اسی طرح پکار پکار کر دل سے باتیں کرتا تھا.
( ۱۹۳۲ ، اخوان الشیاطین ، ۱۲۴ )