ایسا مُقبل کہ سب ملائکِ نور
اوس کے سجدے لئے ہوئے مامور
ارادے خلق کے مامور ہیں وہ آمر ہے
اسی کے عزم سے یہ جلوۂ مظاہر ہے
قوموں کی ہلاکت سے پہلے ان کے اندر ایک ڈر سنانے والا مامور ہوا کرتا ہے.
( ۱۹۲۳ ، سیرۃ النبیؐ، ۳ : ۲۷۳ )
نواب سکندر بیگم کی سرکار میں ترقی پاکر پچاس روپے کے مشاہرے پر تاریخ نویسی کی خدمت پر مامور ہوئے.
( ۱۹۹۱ ، صحیفہ ، جنوری ، ۵ )
ڈیوڑھیاں مامور ہیں اندر حبشنیاں ، ترکنیاں ، قلماقنیاں پہرے دے رہی ہیں.
( ۱۸۸۵ ، بزمِ آخر ، ۹ )