اشک کے قطرہ سے مژگاں اس طرح کھاتی ہے جھوک
جس طرح شاخ ثمرداں شجر جنبیدہ ہے
جھوک کھا کر اپنی اصلی شکل کی جانب عود کر آنے کی ایک مزید صفت بھی اس سے مراد ہے.
(۱۹۰۷ ، مصرف جنگلات ، ۳۳)
قبلہ آپ نے جو لکڑی کا ٹکڑا ڈالا ترازو جھوک کھا گئی.
(۱۸۳۸ ، ستۂ شمسیہ ، ۳ : ۸۲)