زمین ... داخل سرائے و تالاب کرلی ہے اور کچھ ٹٹیوں یعنی مبر زعامہ میں آگئی.
( ۱۸۶۴، تحقیقات چشتی ، ۲۱۵)
کھاد کے گڑھوں کو ٹٹی کے طور پر استعمال کرو ... پردے کے لیے ارد گرد باڑ لگا دو.
( ۱۹۲۸، دیہاتی اصلاح ، ۳۳)
(ii) (مجازاً) انسان کا گو ، پاخانہ
( ا پ و ، ۱ : ۲۰۵).
۵. آرائش (پھول وغیرہ) جو شادی بیاہ میں تخت رواں پر لے جاتے ہیں.
وہ ابرک کی ٹٹی وہ میِنے کے جھاڑ
کہے تو کہ تنکے کی اوجھل پہاڑ
( ۱۷۸۴، سحر البیان ، ۱۲۷)
ہر اک ٹٹی تھی مینا کار خوش رنگ
سجا تھا اس طرح پر عقل تھی دنگ
( ۱۸۶۱، الف لیلہ نو منظوم ، ۲ : ۵۲۲)
۶. وہ چھت یا چوبی چار دیواری جس پر ان٘گور کی بیل چڑھاتے ہیں.
انگور کی ٹٹیوں پر بہت سے خوشے پکے لگ رہے تھے.
( ۱۸۰۳، گنج خوبی ، ۱۰۵)
ذرا ان کو تو بلا لو جو انگور کی ٹٹی کے پاس دبکی کھڑی ہیں.
( ۱۹۰۳، بچھڑی ہوئی دلہن ، ۷۲)
۷. خس کی ٹٹی جو موسم گرما میں دروازوں کے آگے لگائی جاتی ہے اور کمرے میں ٹھنڈک پہن٘چانے کے لیے اس پر پانی چھڑکتے رہتے ہیں.
جنہیں خدا نے دیا ہے دن کو کبھی کبھی ٹٹیاں چھڑ کواتے ہیں ، کبھی تہ خانوں میں گھس جاتے ہیں.
( ۱۸۶۹ ، اوردو کی پہلی کتاب ، ۲ : ۶۹ )
ٹٹی چھڑ کی گئی ، اب دوپہر کی صحبت نہایت خوش گوار تھی.
(۱۹۲۴، اودھ پنچ ، لکھنؤ ، ۹ ، ۲۰ :۴).
۸. (i) بانس کا ٹھاٹر جس پر چراغ رکھ کر روشنی کی جاتی ہے.
روشنی کی سیڑھیاں اور ٹٹیاں ...
( ۱۸۳۰، تقویۃالایمان ، ۸۲ )
سڑکیں صاف ستھری اور دو طرفہ ٹٹیوں پر گلاس روشن تھا.
( ۱۹۱۵ ، گلدستۂ پنچ ، ۹۷)
(ii) آتشبازی کی دیوار جو بان٘س کی کھپچیوں سے بنائی جاتی ہے.
جو ٹٹیوں پہ ہوئی روشنی تو شور اٹھا
فلک نےکھینچی زمین پر ستاروں کی دیوار
( ۱۸۵۴، ذوق ، د ، ۲۸۷)
ٹٹی کی خوشنمائی اس میں ہے کہ تمام یکبارگی سلگ جائے.
(۱۹۰۳ ، آتش بازی ، ۲۷)
۹. (i) شکار کھیلنے کی آڑ جو شکاری اپنے ساتھ رکھتے ہیں.
قصد شکار دل ہے تو آئینہ دیکھیے
صیاد کو ضرور ہے ٹٹی شکار کی
( ۱۸۵۴ ، گلستان سخن ، ۴۴۳).
(ii) وہ رکاوٹ یا اوٹ جو سپاہی جنگ میں اپنی حفاظت کے لیے اپنے سامنے لگاتے ہیں.
ہے جراتوں کی سینہ سپر خاکساریں
گرد سپاہ ہوتی ہے ٹٹی سپاہ کی
( ۱۸۸۴، قدر بلگرامی(نعمہ عنادل، ۱۷۵)
مضبوط تحتوں کی ٹٹیاں سامنے قائم کی گئیں کہ سپاہی بندوق کی گولی کی مار سے محفوظ رہیں.
( ۱۹۰۷، نپولین اعظم، ۳ : ۵۷۵)
۱۰. (کنایۃً) لا٘نبی داڑھی.
( نور اللغات ).
س
[ س: تنتر + اکا त्न्तर्+इक्क ]
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .