اماں جان کبھی ادھر ... ہو بیٹھتیں کبھی ادھر بمشکل کھینچ کھانچ کر دلہن کے پاس لائے تو ایسا چمٹیں جیسے چچڑی.
(۱۹۷۰ ، غبارِ کاروان ، ۲۲۴ ).
گدھے کو کھینچ کھانچ کر کشتی تک لے جانا چاہیے.
(۱۹۸۷ ، سارے فسانے ، ۱۵۳ ).
کھینچ کھانچ کر غیر معروف غیر مفہم لفظ کلام میں لاکر اپنے خیال میں فخر نہ کرو.
( ۱۹۲۸ ، باتوں کی باتیں ، ۵۶ ).
آپ پر ایسی پابندیاں یا الزام لگائیں گے جس کے لیے قانون میں کھینچ کھانچ کر گنجائش نکالی جائے گی.
( ۱۹۶۶ ، آتھیلو ( ترجمہ ) ، ۲۱ ).