نہ دیکھیں گی تس ظلم سیتی کدیں
بھتے نیر پر کوئی چیں جبیں
نصیبوں کا پڑا ہے اصل استعداد علم اندر
ہوئی چین جبیں تیری خط تقدیر کی مسطر
موج خطر سے بحر میں اتنا نہیں خطر
ڈرتا ہوں جس قدر تری چین جبیں سے میں
کہدے نہ ان کے منھ پہ کہیں شوق پائبوس
ڈرتے نہیں کچھ آپ کی چین جبیں سے ہم