غیر ہم ٹھہرے غضب ہے یار سب اغیار ہیں
منہ نہ جیتے جی دکھائیں گے جو غیرت دار ہیں
کسی شہر میں ایک تاجر مالدار صاحبِ عزووقار تھا بڑا پابندِ وضع اور غیرت دار تھا.
(۱۹۰۱، الف لیلہ ، سرشار ، ۱: ۵۵).
یوں تو اے احساں ! تو ہر فرد بشر بار ہے
وائے اس پر بدنصیبی سے جو غیرت دار ہے