باغ
ِ جِناں/جَنَّت
(کس اضا ( --- کس ج / فت ج، شد ن بفت)
امذ
جنت، بہشت، جناں (رک).
ہم نفس باغ جناں گھر ہے گہنگاروں کا
ڈھوںڈ دوزخ میں کہیں جا کے مکان واعظ
( ۱۸۶۲، نسیم دہلوی، د، ۱۶۴ ).
اب ہمیں جانے دو باہر نہ کرو حال تباہ
باغ جنت کے مسافر کی نہیں روکتےراہ
( ۱۸۹۱، تعشق (مہذب اللغات، ۲ : ۲۱۴) ).
پھر وہ اس مہجور کو باغ جناں میں لےگیا
بلبل شیداے گل کو گل ستاں میں لے گیا
( ۱۹۲۹، مطلع انوار ۱۸۶ ).
[باغ + جناں/جنت (رک)]
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .