آفتاب پر مثل ابر غلیظ کے چھا گئے تھے اور اندھیرا ہوگیا تھا .
( ۱۸۸۷ ، جام سرشار ، ۴۱۶ )
نہ کبھی غروب ہوتا ہے ، نہ اس پر کوئی ابر غلیظ محیط ہوتا ہے .
( ۱۹۲۸ ، مرزا حیرت ، سوانح عمری امام اعظم ، ۶۷ )
[ ابر + ع : غَلِیظ (رک) ]
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .