ہم نے ان کے لیے وی آئی پی انتظامات کر رکھے تھے ۔
(۱۹۹۴ ، ڈاکٹر فرمان فتح پوری (حیات و خدمات) ، ۲ : ۵۹۳) ۔
وی آئی پی انداز میں ہماری خاطر تواضع بھی ہوتی رہی ۔
(۲۰۰۶، داستاں کہتے کہتے ، ۲۶۳) ۔
اندرا گاندھی ۔۔۔۔۔ ایک چھوٹے کمرے میں جو وی آئی پی کا درجہ رکھتا تھا ، چلی گئیں ۔
(۲۰۰۲ ، پس منظر ، ۱۶۱) ۔
لیکن جب ہم وی آئی پی روم میں مولانا کے پاس پہنچے تو ان کا انداز بالکل ہی بدلا ہوا تھا ۔
(۲۰۰۶ ، داستاں کہتے کہتے ، ۶۱) ۔