جابجا سبزہ تماشا باغ اور معشوق و مئے
خضر نے بھی عمر بھر دیکھا نہیں دلی شہر
عمر بھر دیکھا کیے مرنے کی راہ
مر گئے پر دیکھئے دکھلائیں کیا
دیکھ تو کیسی ہیں یہ جادو نظر
تو جنہیں دیکھا ہی کرے عمر بھر
اور اب ... اب میرا بھائی کہیں نہیں ملے گا ، عمر بھر ڈھونڈتا پھروں تب بھی اسے نہ پا سکوں گا .
(۱۹۸۲ ، انسانی تماشا ، ۱۹۶) .