شبنم :۔ ہاتھی پھرے گاؤں گاؤں ، جس کا ہاتھی اس کا ناؤں ، کہیں جاؤں کہیں آؤں کہلاتی آپ کی لونڈی ہوں ۔
(۱۹۳۳ ، فراق دہلوی ، مضامین، ۳) ۔
بقول شخصے ، ہاتھی پھرے گاؤں گاؤں ، جس کا ہاتھی اس کا ناؤں ، اور اس سے کون انکار کرے گا کہ نظم جدید کا ہاتھی سب سے پہلے میراجی اور راشد نے نکالا ۔
(۱۹۸۶ ، ن ، م ، راشد (ایک مطالعہ) ، ۱۱۶) ۔