اے دوستانِ جانی دل سیں کرو توجہ
تاجان پاس اپنے پہنچے بدن ہمارا
ایک سے پوچھا کسی نے برملا
دوست جانی کے ہیں تیرے سچ بتا
میں ازراہ انصاف کہتا ہوں کہ میں نے ان کو فیّاض و عقیل اور دوست جانی و وفادار پایا ہے.
(۱۸۸۱، کشاف اسرار المشائخ (ترجمہ)، (دیباچہ)، ۲).