( مشہور چڑیا ) ہما کا سایہ جو روایۃً اقبال مندی کی علامت سمجھا جاتا ہے .
و و مثل آفتاب جہانگیر ہے مدام
جس پر ہوا ہے سایۂ بال ہماے صبح
( ۱۷۳۹ ، کلیات سراج ، ۲۳۵ )
ہاے یاد مرغ مجنون کی جنوں افزائیاں
میرے سر کو سایۂ بال ہما منحوس ہے
( ۱۸۵۱ ، مومن ، ک ، ۱۳۷ )
جن سروں پر تھا کبھی بال ہما
آج غیروں کے مگس راں ہو گئے
( ۱۹۳۷ ، نغمۂ فردوس ، ۲ : ۴۰ )
[ بال + ہما ( رک ) ]
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .