ساقی پہنچ شتاہی رو رو کے مے کشاں نے
خالی کیا ہے اپنے جام جہاں نما کو
جس دل پہ تو نگاہ کرے اس کے سامنے
جام جہاں نما ہے برابر سفال کے
آخر کیخسرو نے جام جہاں نما میں دیکھا اور معلوم ہوا کہ زندہ تو ہے مگر توران میں اسیر ستم ہے .
(۱۹۲۶ ، شرر ، مضامین ، ۳۰۳:۳ ).