بہن نے دل میں کی سن کر شش و پنج
کہ کیوں کر دیجیے ہاتھوں سے یہ گنج
وزرا نے ششدر ہو کر عرض کیا کہ حضرت کا شش و پنج بجا ہے .
(۱۸۴۵، نغمۂ عندلیب ، ۸۰).
کئی دن اسی تفتیش و شش و پنج میں گزرے .
(۱۹۲۲، چوروں کا کلب ، ۶۶).
میں اس شش و پنج میں مبتلا رہ گیا اور پھلوں کو تکتا رہا ... آواز نے مجھے چونکا دیا .
((۱۹۸۷، حصار ، ۱۹).