ہرگز رنڈی بازی کا شوق اپنے دل میں آنے نہ دیں.
(۱۸۳۴، تعلیم نامہ ، ۶۳:۱).
اب رہی رنڈی بازی اور تماش بینی تو رنڈیوں کی آمدنی پر ٹیکس لگانا ... شوقین ہونے کا ادنیٰ ثبوت ہے.
(۱۹۳۱، اودھ پنچ ، لکھنؤ ، ۱۶، ۱۰:۷).
کروڑوں روپیہ کی مالیتی زمینداری ، رنڈی بازی ، . . . . میں چڑھا کر چودھری کے ہاتھ میں بھیک کا ٹِھیکرا چھوڑا تھا.
(۱۹۸۶، انصاف ، ۲۴).