اكسیر ماشہ بھر نہ مہوس سے بن سكے
قعلی و مس ہزاروں درم پھونک پھرنک كر
بوٹیاں ۔ ۔ ۔ آہن كو زر بنا دیتی ہیں اور قعلی و سرب كو نقرہ ۔
(۱۸۹۷، تاریخ ہندوستان ، ۵: ۶۳۱) .
بعض وقت لوہے كی تختیوں كو محفوظ ركھنے كی غرض سے قلعی كا پانی پلاتے ہیں ۔
(۱۹۴۸، اشیائے تعمیر، ۱۳۶) .
مكان میں نئی قلعی پھروا دی ۔
(۱۸۷۷، توبۃ النصوح ، ۱۲) .
دیوار كے باہری حصّے پر قلعی كی ہوئی تھی ۔
(۱۹۴۱، پیاری زمین ، ۲۴) .
كمرہ صاف ستھرا تھا دیواروں پر اُجلی قعلی تھی ۔
(۱۹۷۸، جانگلوس ، ۲۴۴) .
یہیں دو بدقلعی سی پتیلیاں ۔ ۔ ۔ پیالے ادھر ادھر پڑے رہتے تھے ۔
(۱۸۹۹، امراؤ جان ادا ، ۸۸) .
چھوٹی میز پر چاندی كی قلعی كا بڑا سا مراد آبادی پاندان ركھا تھا ۔
(۱۹۳۹، شمع ، ۲۵) .
آئینہ بے قلعی شعاع روشنی كا حایل نہیں ہوسكتا ۔
(۱۸۵۶، فوائد الصبیان ، ۱۱۲) .
دی جلا دل كو تو صورت نظر آئی اوسكی
عكس آئینے میں قلعی سے نمایاں دیكھا