انھیں بزِم غیر میں تھا گُماں کہ یہ سادہ لوح بہل گیا
مُجھے خوفِ عزّت و آبرو کہ رہا فقط اسی ڈر سے خوش
وہَ سادہ لوح مُجھ سے سوا خوش نصیب ہیں
میں آشنائے غم وہ خوشی کے حبیب ہیں
ان فریب خوردہ سادہ لوح اللہ کے بندوں کے صحیح حالات بتانے اور اِسلام کے عقائد سے واقف کرانے کی شدید ضرورت ہے اس لیے کہ انھیں سچی باتیں معلوم نہیں.
(۱۹۸۵ ، طُوبیٰ ، ۴۱۶ ).