ہاتھ پاؤں کا دم نِکلتا ہے
ساتھ کے کھیلے ہوئے بچھڑے ہیں
ہم دونوں ساتھ کے کھیلے ہوئے ہیں.
( ۱۹۳۲ ، اخوان الشیاطین ، ۱۷۷ )
تم تو ہمارے ساتھ کے کھیلے بچپنے کے دوست ہو ، میری طبیعت کے رن٘گ سے اچھی طرح واقف ہو اور پھر بھی ایسی باتیں کرتے ہو.
( ۱۹۶۹ ، مہذب اللغات ، ۶ : ۲۸۹ )