دراصل کسی پاس منگنا بھلے آدمی کو معلوم ہے کہ کیا بلا ہے ، دل پر کیا آفت کیا زلزلہ ہے.
( ۱۶۳۵ ، سب رس ، ۴۵ ).
نہیں اس بت پرستی سے بھلا ہے
خدا موجود بُت کیا بلا ہے
تو تو کیا ایسی بلا ہے وہ ٹلے ہو جو پہاڑ
وصل کا روز جو میں اے شبِ ہجراں مانگوں
اُس نے کہا خانم جان گیا بلا ہے اگر دیکھ لے گی میری کون سی جاگیر ضبط کرلے گی.
( ۱۸۹۳ ، نشتر ، ۹۵ ).