( لفظاً ) وہ چیز جو ہر شخص کو آسانی سے مل سکے ، ( مراداً ) کسبی ، رنڈی ، طوائف .
( دریائے لطافت ، ۹۱ )
بازار کی مٹھائی یہ نعمت بھی ہو چلی
ہر دل کر کر رہی ہے تری آرزو پسند
( ۱۸۵۲ ، کلیات منیر ، ۲ : ۲۵۷ )
اب شروع ہوئی بازار کی مٹھائی پر چھین جھپٹ یا شاعروں کی زبان میں رقابت .
( ۱۹۴۴ ، مقالات ماجد ، ۲۹۶ )
[ بازار + کی (رک) + مٹھائی (رک) ]
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .