ایک ہی سوال میں بغلیں جھانکنے لگا چھکّے چھوٹ گئے اور زرد پڑ گیا.
(۱۸۹۵ ، حیاتِ صالحہ ، ۲۱).
عصر کی نماز میں اس قدر دیر کی کہ نماز سے فارغ ہونے کے بعد کوئی کہتا تھا کہ سورج زرد پڑ گیا .
(۱۹۰۶ ، الحقوق و الفرائض ، ۱ : ۱۳۱).
آفتاب پوری بلندی پر پہنچ کر نیچے کی طرف مائل ہوتا ہے ، باغِ عالم کو دلچسپیوں سے رخصت ہونے کے خیال میں زرد پڑ جاتا ہے.
(۱۹۲۳ ، مضامین شرر ، ۱ : ۱۱۳).