سٹے تھے محل میں بی فیروزہ خشت
دسیا یوں جو مہماں سرائے بہشت
یارب یہ دل ہے یا کوئی مہماں سرائے ہے
غم رہ گیا کبھو کبھو آرام رہ گیا
خرچ کرنا مال اچھی جگہ جیسے یتیموں ، مسکینوں ، مستحقوں کو دینا ، مسجد ، خانقاہ ، مدرسہ ، پل ، مہمان سرا وغیرہ کی عمارت میں لگانا ۔
(۱۸۳۰ ، تنبیہہ الغافلین ، ۲۳) ۔
ان کا گھر مہمان سراے بن گیا تھا ۔
(۱۸۹۹ ، حیات جاوید ، ۲ : ۴۴۷) ۔
یہ ایک انگلش اسٹائل مہمان سرائے ہے ۔
(۱۹۹۰ ، چاندنی بیگم ، ۲۴۱) ۔