نمبر سے کئی مرکبات اور محاورے مثلا ً نمبر اندازی ، نمبری بدمعاش ۔۔۔۔۔ نمبر بڑھانا ، نمبر بڑھ جانا ، نمبر چھیننا وغیرہ بنے ہیں
(۱۹۵۵ ، اردو میں دخیل یورپی الفاظ ، ۲۰۳)
مقصد اپنی بریت اور معصومیت کا ڈھول پیٹ کر نمبر بڑھانا نہیں ، فقط حقائق کے ریکارڈ کو صاف کرنا مقصود ہے
(۱۹۸۷ ، شہاب نامہ ، ۱۷)