اوّل اُوسی گانوں کے زمیندار کو قتل کیا اور خود نمبردار بن بیٹھا
(۱۸۴۵ ، احوال الانبیا ، ۱ : ۱۷۷)
گاؤں کے نمبر دار نے ایک چھپر ہمارے واسطے خالی کرا دیا
(۱۹۱۴ ، صحیفہء ادب ، ۱۸۶)
لوگوں کی ہمدردی اور ایمانداری کی بدولت انہیں اپنے علاقے کا نمبردار بنا دیا گیا تھا
(۱۹۹۰ ، اکابرین تحریک پاکستان ، ۲۰۵)
جیل میں ایک معین عرصہ گزارنے اور نیک چلن رہنے کے بعد قیدی کو نمبردار بنا دیا جاتا ہے جس کی ڈیوٹی خود کوئی کام نہ کرنا اور دوسرے قیدیوں سے کام لینا ہوتی ہے
(۱۹۵۸ ، ناقابل فراموش ، ۴۰۹)
جیل کے نمبرداروں اور مشقتیوں کے لئے سبط حسن نام کچھ مشکل تھا چنانچہ اس تمام عرصے سید صاحب کو سیفٹی حسن کے نام سے پکارا جاتا رہا
(۱۹۸۸ ، احوال دوستاں ، ۷۱)