اس طرح منجملہ نو کے صرف پانچ مہمیں باقی رہ جاتی ہیں جن پر میں نے نمبر لگادیئے ہیں
(۱۸۸۴ ، مقدمہء تحقیق الجہاد ، ۲۴)
درخواست پر نمبر لگایا گیا اور ۔۔۔۔۔ احکام جاری کردیے گئے
(۱۹۲۵ ، غدر کی صبح و شام ، ۱۶۷)
اگرچہ تمام بوتلیں آٹھ خانوں میں پوری آ جاتی ہیں اور اس کے بعد کسی اور جوڑے کو نمبر لگانے کی ضرورت نہیں ہوتی
(۱۹۸۴ ، ماڈل کمپیوٹر بنائیے ، ۱۹۸)
ایک نوکری تلاش کی جو ’’مارکر‘‘ کی تھی ۔۔۔۔۔ نمبر لگانے کی نوکری
(۱۹۸۹ ، حرف من و تو ، ۴۴)
اس سال یونیورسٹی مجھ پر مہربان ہوئی ۔۔۔۔۔۔ کاغذات جو نمبر لگانے کو آئے ہیں وہ چھاتی پر پہاڑ ہیں
(۱۸۸۳ ، مکتوبات آزاد ، ۲۳)