کسی کی بیہودہ حرکت سے خاندان کی ناک کٹ جاتی ہے موم کی ناک جدھر چاہو موڑ لو ۔
(۱۹۸۲ ، انسانی تماشا ، ۵۴) ۔
ناک اونچی رکھنا اور اس پر مکھی نہ بیٹھنے دینا الگ بات ہے موم کی ناک بن جانا کہ جدھر چاہو موڑلو الگ ہے ۔
(۱۹۹۴ ، قومی زبان ، کراچی ، نومبر ، ۳۸) ۔