۱. بقایا نکلنا ، از روئے شُمار یہ معلوم ہونا کہ کس قدر دینا لینا ہے یا کس قدر باقی یا فاضل ہے .
( نوراللغات ؛ جامع اللغات )
وعدہ ہے کتاب ہے وہاں ذرے ذرے کا حساب ہے .
( ۱۶۳۵، سب رس ، ۱۲۵ )
رکھتا ہے کیوں جفا کوں مجھ پر روا اے ظالم
محشر میں تجھ سُوں میرا آخر حساب ہوئے گا
ظالم سمجھ کے ٹک ستم بے حساب کر
آخر حساب ہونا ہے روزِ حساب کو
ہجوم حشر میں کہتا ہوں سر جھکا کے یہ میں
کھڑا ہوا ہوں مرا بھی حساب ہوجائے
دیوان میں ازل کے ملے جب سے حسن و عشق
تب سوں نیاز و ناز میں باہم حساب ہے
آیا جو موسمِ گُل تو یہ حساب ہوگا
ہم ہوں گے یار ہوگا جامِ شراب ہوگا