( تاریخی ا ُصول پر )


گَھڑی بَھرْآنا محاورہ  

میرے افسانے کو پورا نہ ہوا روزِ جزا ڈھل گیا دن تو یہ جانا کہ گھڑی بھر آیا
(۱۸۷۸ ، گلزار داغ ، ۵۲).